جامعہ چترال شدید انتظامی و مالی مشکلات کا شکار ۔
جامعہ چترال شدید انتظامی و مالی مشکلات کا شکار ۔
یونیورسٹی آف چترال مالی بحران کا شکار ہو چکا ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کے مطابق یونیورسٹی آف چترال کو مالی سال 2022-2023 کے ہائر ایجوکیشن کمیشن میں چلنے والے فنڈنگ اسکیم میں شامل نہیں کیا گیا ہے اور نہ ہی وزیر اعلی کی جانب سے منظور شدہ 200 ملین فنڈز جاری کیے گئے اور تدریسی عملہ اور انتظامی عملہ کو گزشتہ دو مہینوں سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں اور یونیورسٹی ماہ جولائی کی تنخواہیں بھی ادا کرنے سے قاصر ہے۔متعلقہ اداروں اور صوبائی حکومت کا چترال کے ساتھ یہ برتاو نہایت قابل مذمت ہے.اور دوسری طرف یونیورسٹی انتظامیہ ہائیر ایجوکیشن کی طرف سے احساس سکالرشپ کے فنڈز موصول ہونے کے بعد بھی طالب علموں کو اب تک اسکالر شپ کے پیسے نہیں ملے ہیں ۔ہم صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اگر یونیورسٹی آف چترال کے ساتھ ناروا سلوک کا ازالہ نہیں کیا گیا اور ہمیں ہمارے حقوق نہیں دیے گئے تو ہم تمام طالب علم سراپا احتجاج اور سڑکوں پر نکلیں گےاور اپنے حق کے حصول کے لیے کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔
پریزیڈنٹ انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن لوئر چترال و صدر یونیورسٹی آف چترال
خورشید عالم
COMMENTS